حج بیت اللہ کی فضیلت واہمیت‬

اسلام کے بنیادی ارکان میں سے چوتھا رکن حج ہے، حج 9ھ میں فرض ہوا، اس کی فرضیت قطعی ہے، جو اس کی فرضیت کا انکار کرے کافر ہے مگرعمر بھر میں صرف ایک بار فرض ہے۔ جو صاحب استطاعت ہو۔ حج، اسلام کی بنیادی تعلیمات میں سے ایک ایسا رکن ہے جو اجتماعیت اور اتحاد و یگانگت کا آئینہ دار ہے۔ قرآن کریم میں حج کی فرضیت کے حوالے سے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: اِنَّ اَوَّلَ بَیْتٍ وُّضِعَ لِلنَّاسِ لَلَّذِیْ بِبَكَّةَ مُبٰرَكًا وَّ هُدًى لِّلْعٰلَمِیْنَۚ فِیْهِ اٰیٰتٌۢ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰهِیْمَ وَمَنْ دَخَلَهٗ كَانَ اٰمِنًاؕ-وَ لِلّٰهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ الْبَیْتِ مَنِ اسْتَطَاعَ اِلَیْهِ سَبِیْلًا° وَمَنْ كَفَرَ فَاِنَّ اللّٰهَ غَنِیٌّ عَنِ الْعٰلَمِیْنَ۔ (آل عمران) ترجمہ : بے شک پہلا گھر جو لوگوں کے لیے بنایا گیا وہ ہے جو مکہ میں ہے، برکت والا اور ہدایت تمام جہان کے لیے، اس میں کھلی ہوئی نشانیاں ہیں، مقام ابراہیم اور جو شخص اس میں داخل ہو با امن ہے اور ﷲ کے لیے لوگوں پر بیت ﷲ کا حج ہے، جو شخص باعتبار راستہ کے اس کی طاقت رکھے اور جو کفر کرے تو ﷲ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔ اور دوسری جگہ ارشاد فرماتا ہے:{وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَةَ لِلّٰهِؕ}(البقرۃ) حج و عمرہ کو ﷲ کے لیے پورا کرو۔ کتب احادیث میں سے ایسی کثیر روایات ہیں جن میں حج کی اہمیت و فضیلت بیان کی گئی ہے۔ ان میں سے چند ایک روایات ذیل میں درج کی جارہی ہیں:

حج مبرور کی فضیلت 
٭ حج مبرور وہ حج ہے جس میں شہوانی باتیں فسق وفجور اور لڑائی جھگڑا اور معصیت نہ ہو۔ جیسا کہ قرآن مجید میں ارشاد ربانی ہے {الْحَجُّ أَشْہُرٌ مَّعْلُومَاتٌ فَمَن فَرَضَ فِیْہِنَّ الْحَجَّ فَلاَ رَفَثَ وَلاَ فُسُوقَ وَلاَ جِدَالَ فِیْ الْحَجِّ}(البقرہ) ترجمہ کنزالایمان: حج چند معلوم مہینے ہیں تو جو ان میں حج کی نیت کرے توحج میں نہ عورتوں کے سامنے صحبت کا تذکرہ ہو اور نہ کوئی گناہ ہو اور نہ کسی سے جھگڑا ہو۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک ان (گناہوں) کا کفارہ ہے، جو ان دونوں کے درمیان ہوئے ہوں، اور حج مبرور کا بدلہ صرف جنت ہے۔ (بخاری)

احرام کی فضیلت 
٭ ام المومنین ام سلمہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے رسول ﷲﷺ کو فرماتے سنا کہ: جو مسجد اقصیٰ سے مسجد الحرام تک حج یا عمرہ کا احرام باندھ کر آیا اس کے اگلے اور پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے یا اس کے لیے جنت واجب ہو گئی۔ (ابو داؤد) رسول ﷲﷺ ارشاد فرماتے ہیں: محرم جب آفتاب ڈوبنے تک لبیک کہتا ہے تو آفتاب ڈوبنے کے ساتھ اس کے گناہ غائب ہو جاتے ہیں اور ایسا ہو جاتا ہے جیسا اس دن کہ پیدا ہوا۔ (ابن ماجہ)

آب زمزم کی فضیلت 
٭ رسول اللہﷺ نے فرمایا: زمزم کا پانی جس نیت سے پیا جائے وہی فائدہ اس سے حاصل ہوتا ہے۔ (ابن ماجہ) نبی کریمﷺ نے فرمایا: روئے زمین پر سب سے بہتر پانی زمزم ہے جو بھوکے کے لیے کھانا اور بیمار کے لیے شفا ہے۔ (طبرانی) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا زمزم کا پانی (مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ) لے جایا کرتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ رسول اللہﷺ بھی لے جایا کرتے تھے۔ (ترمذی)

حج پرخرچ کرنے کی فضیلت 
٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: حج پر خرچ کرنا اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کی طرح ہے، (جس کا ثواب) سات سو گنا تک ہے۔ (مسند احمد) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تیرے عمرے کا ثواب تیری خرچ کے بقدر ہے یعنی جتنا زیادہ اس پر خرچ کیا جائے گا اتنہا ہی ثواب ہو گا۔ (الحاکم)

غربت اور گناہوں کو مٹانے والا عمل 
٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: حج و عمرہ محتاجی اور گناہوں کو ایسے دور کرتے ہیں، جیسے بھٹّی لوہے اور چاندی اور سونے کے میل کو دور کرتی ہے اور حج مبرور کا ثواب جنت ہی ہے۔ (ترمذی) رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے اللہ کے لیے حج کیا اور (اس دوران) فحش کلامی یا جماع اور گناہ نہیں کیا تو وہ (حج کے بعد گناہوں سے پاک ہو کر اپنے گھر اس طرح) لوٹا جیسا کہ اس کی ماں نے اسے آج ہی جنا ہو۔ (بخاری)

حج کرنے پر نیکیوں کی تعداد 
٭ رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جو حاجی سوار ہو کر حج کرتا ہے اس کی سواری کے ہر قدم پر ستر نیکیاں لکھی جاتی ہیں اور جو حج پیدل کرتا ہے اس کے ہر قدم پر سات سو نیکیاں حرم کی نیکیوں میں سے لکھی جاتی ہیں۔ آپﷺ سے دریافت کیا گیا کہ حرم کی نیکیاں کتنی ہوتی ہیں تو آپﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک نیکی ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ہوتی ہے۔ (بزاز، کبیر، اوسط)

حج کی نیکی کیا ہے؟
٭ آپﷺ سے پوچھا گیا کہ حج کی نیکی کیا ہے تو آپﷺ نے فرمایا: ”حج کی نیکی لوگوں کو کھانا کھلانا اور نرم گفتگو کرنا ہے۔ (رواہ احمد و الطبرانی فی الاوسط و ابن خزیمۃ فی صحیحہ)۔ مسند احمد اور بیہقی کی روایت میں ہے کہ حضور اکرمﷺ نے فرمایا: حج کی نیکی، کھانا کھلانا اور لوگوں کو کثرت سے سلام کرنا ہے۔

حج کی تلبیہ 
٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: جب حاجی لبیک کہتا ہے تو اس کے ساتھ اس کے دائیں اور بائیں جانب جو پتھر، درخت اور ڈھیلے وغیرہ ہوتے ہیں وہ بھی لبیک کہتے ہیں اور اسی طرح زمین کی انتہا تک یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے (یعنی ہر چیز ساتھ میں لبیک کہتی ہے)۔ (ترمذی، ابن ماجہ)

بیت اللہ پر رحمتوں کا نزول 
٭ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ جل شانہ کی ایک سو بیس رحمتیں روزانہ اس گھر (خانہ کعبہ) پر نازل ہوتی ہیں جن میں سے ساٹھ طواف کرنے والوں پر، چالیس وہاں نماز پڑھنے والوں پر اور بیس خانہ کعبہ کو دیکھنے والوں کو حاصل ہوتی ہیں ۔ (طبرانی) رسول اللہﷺ ارشاد فرماتے ہیں: جس نے خانہ کعبہ کا طواف کیا اور دو رکعات ادا کیں گویا اس نے ایک غلام آزاد کیا۔ (ابن ماجہ)

حجر اسود، مقام ابراہیم اور رکن یمانی 
٭ حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود اور مقام ابراہیم قیمتی پتھروں میں سے دو پتھر ہیں، اللہ تعالی نے دونوں پتھروں کی روشنی ختم کر دی ہے، اگر اللہ تعالی ایسا نہ کرتا تو یہ دونوں پتھر مشرق اور مغرب کے درمیان ہر چیز کو روشن کر دیتے۔ (ابن خزیمہ) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود جنت سے اترا ہوا پتھر ہے جو کہ دودھ سے زیادہ سفید تھا لیکن لوگوں کے گناہوں نے اسے سیاہ کر دیا ہے۔ (ترمذی) نبی اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: حجر اسود کو اللہ جل شانہ قیامت کے دن ایسی حالت میں اٹھائے گا کہ اس کی دو آنکھیں ہوں گی جن سے وہ دیکھے گا اور زبان ہو گی جن سے وہ بولے گا اور گواہی دے گا اس شخص کے حق میں جس نے اس کا حق کے ساتھ بوسہ لیا ہو۔ (ترمذی، ابن ماجہ) رسول اللہﷺ فرماتے ہیں ان دونوں پتھروں (حجر اسود اور رکن یمانی) کو چھونا گناہوں کو مٹاتا ہے۔ (ترمذی) حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا: رکن یمانی پر ستر فرشتے مقرر ہیں جو شخص وہاں جا کر یہ دعا پڑھے “اللھم انی اسئلک العفو و العافیۃ فی الدنیا و الاخرۃ ربنا اتنا فی الدنیا حسنۃ و فی الاخرۃ حسنۃ و قنا عذاب النار ”تو وہ سب فرشتے آمین کہتے ہیں۔ (ابن ماجہ)

حطیم بیت اللہ کا حصہ ہے 
٭ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں کعبہ شریف میں داخل ہو کر نماز پڑھنا چاہتی تھی۔ رسول اللہﷺ میرا ہاتھ پکڑ کر حطیم میں لے گئے اور فرمایا: جب تم بیت اللہ (کعبہ) کے اندر نماز پڑھنا چاہو تو یہاں (حطیم میں) کھڑے ہو کر نماز پڑھ لو۔ یہ بھی بیت اللہ شریف کا حصہ ہے۔ تیری قوم نے بیت اللہ (کعبہ) کی تعمیر کے وقت (حلال کمائی میسر نہ ہونے کی وجہ سے) اسے (چھت کے بغیر) تھوڑا سا تعمیر کرا دیا تھا۔ (نسائی)

سفر حج میں انتقال 
٭ رسول اﷲﷺ نے فرمایا: جو حج کے لیے نکلا اور مر گیا۔ قیامت تک اُس کے لیے حج کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک عمرہ کرنے والے کا ثواب لکھا جائے گا اور جو جہاد میں گیا اور مر گیا اس کے لیے قیامت تک غازی کا ثواب لکھا جائے گا۔ (مسند أبي یعلی) ام المومنین صدیقہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول ﷲﷺ فرماتے ہیں: جو اس راہ میں حج یا عمرہ کے لیے نکلا اور مر گیا اس کی پیشی نہیں ہو گی، نہ حساب ہو گا اور اس سے کہا جائے گا تو جنت میں داخل ہو جا۔ (المعجم الأوسط)
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حبیب پاکﷺ کے روضہ کی زیارت نصیب فرما آمین

قاری عبدالرحیم حنفی خطیب مرکزی عیدگاہ مسجد پنوعاقل

حرم مکی میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کی توسیع کا منصوبہ

مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں مسعی (سعی کی کرنے کی جگہ) کے توسیعی منصوبے کے نتیجے میں اب اس کی کُل منزلوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جن کا مجموعی رقبہ 87 ہزار مربع میٹر سے تجاوز کر چکا ہے۔ منصوبے کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ “رواں سال رمضان المبارک میں مطاف کے میزانائن کو پُل کے ذریعے مسعی کے میزانائن سے ملا دیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ معذور افراد کے لیے داخل ہونے کے دو راستے ہیں۔ مغربی سمت سے آنے والوں کے لیے “جسر شبیکہ” اور جنوبی سمت سے آنے والوں کے لیے “جسر جیاد” ہے۔ سعودی حکومت کی جانب سے حرم شریف کی نئی توسیع کے نتیجے میں ایک گھنٹے کے اندر مجموعی طور پر 1 لاکھ 18 ہزار افراد سعی کرسکیں گے۔ مسعی کی بالائی منزلوں تک پہنچنے کے لیے خودکار متحرک زینوں اور لفٹوں کے علاوہ تین پُل بھی موجود ہیں۔

اس سلسلے میں معتمرین نے مسعی کی نئی توسیع پر مسرت و افتخار کے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ ایک بزرگ معتمر کے مطابق سابق فرماں روا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دور سے موجودہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک ہونے والی توسیعات قابل تحسین ہیں۔ ایک دوسرے معتمر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صفا اور مروہ کے درمیان چار منزلہ مسعی نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو اپنے اندر سمو لیا ہے اور حالیہ توسیع کے بعد معتمرین کو سو فی صد راحت اور آرام میسر آرہا ہے۔ مسعی کے منصوبے کی عمارت اپنی تمام منزلوں، سعی اور دیگر خدمات کے علاقوں سمیت مجموعی طور پر تقریبا 1 لاکھ 25 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکام، اژدہام کو انتہائی حد تک کم کرنے اور مناسک کی ادائیگی کے لیے نقل و حرکت کو آسان بنانے کی کس قدر خواہش رکھتے ہیں۔

بشکریہ العربیہ اردو

حجاج کرام کے لیے مفید مشورے

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ

حج پیدل چلنے کا نام ہے جتنی آپ میں پیدل چلنے کی استطاعت مضبوط ومستحکم ہو گی آپ اسی قدر سفر حج میں کامیاب وکامران رہیں گے۔ اس لیے ممکن ہو تو ابھی سے پیدل چلنے کی عادت ڈالیے تاکہ وقت ضرورت پریشانی نہ ہو۔ دن میں نکلتے وقت چھتری کا استعمال کریں اور مشروبات اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

سفر حج و عمرہ پر روانگی سے پہلے اور دوران سفر صحت کا بہت خیال رکھیں ـ پہلے سے ہلکی پھلکی ورزش کرتے رہیں ـ تیز چلنے اور دوڑنے کی عادت ڈالیں، روانگی سے پہلے ڈاکٹر سے اپنا طبی معائنہ کرائیں (یہ مشورہ آپ کی حج درخواست میں بھی درج ہے) ڈاکٹر کا نسخہ اور ضروری ٹیسٹ کا نتیجہ فوٹو کاپی کر کے اپنے پاس رکھ لیں ـ ڈاکٹر نے جو دوائی تجویز کی ہے، سارے سفر کی مدت کے لیے ساتھ لے جائیں ـ حج میڈیکل مشن پر بھی ادویات دستیاب ہونگی تاہم کمپنی/نام مختلف ہو سکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ہرقسم کی دوائی سعودی عرب میں مل سکتی ہے لیکن ڈاکٹر کا نسخہ دکھانا ہو گا ـ نیز وہاں قیمتیں زیادہ ہیں اور نام مختلف ہوتے ہیں۔

جب آپ سعودی عرب پہنچ جاتے ہیں تو مکہ اور مدینہ میں بلڈنگ معاون آپکی رہنمائی کیلئے موجود ہونگے ـ کسی بھی تکلیف کی صورت میں ان سے رابطہ کرسکتے ہیں ـ مکہ اور مدینہ منورہ کے مرکزی ہسپتال میں ڈاکٹر، لیبارٹری ، ایکسرے، داخلے کے لئے وارڈز اور علاج کی تمام سہولتیں میسر ہیں ـ نیز آپ کی رہائش گاہ کے قریب حکومت پاکستان کی طرف سے ایک ڈسپنسری موجود ہو گی ـ بوقت ضرورت ڈسپنسری کے ڈاکٹر سے طبی مشورہ لیا کریں حج کے دوران جن بیمارافراد کو کرسی (Wheel chair) پر طواف اور سعی کرایا جاتا ہے ـ وہ بیت للہ کی بالائی منزل میں جائیں ـ کیونکہ نیچے زیادہ رش کی وجہ سے اکثرافراد مریض کی کرسی سے ٹکرا کر گر جاتے ہیں ـ 

بیمارافراد بھیڑ میں نہ جائیں بلکہ اوپر والی منزل یا چھت میں آرام آرام سے طواف و سعی کریں کھانے پینے میں احتیاط کریں، اپنا علیحدہ تولیہ، صابن اور مسواک یا برش استعمال کریں، اپنی رہائش گاہ، حمامات اور اردگرد ماحول کی صفائی کا خیال رکھیں ـ بچا ہوا کھانا ،پھلوں کے چھلکے ،استعمال شدہ برتن اور دیگر کوڑا کرکٹ مقررشدہ جگہوں تک پہنچائیں۔ اپنے حصے سے زیادہ کھانا مت لیں نیز کھانا ضائع مت کریں۔ 

آب زم زم پانی کے کولرکے قریب گرے ہوئے پانی پر اکثرضعیف افراد پھسل کر گرجاتے ہیں ـ اس لئے احتیاط کریں ـ آب زمزم پیتے وقت ہر بار اپنی صحت کے لئے دعا کریں کوشش کریں اپنے محدود دوران قیام میں زیادہ سے زیادہ عبادت کریں حج نام ہے صبر کا اور حج پر آزمائشیں زیادہ آتی ہیں شیطان پوری کوشش کرے گا آپ کے اعمال ضائع کروانے کی جب وہ دیکھے گا کہ آپ اتنی نیکیاں لے کر جا رہے ہیں وہ پورا زور لگاے گا کہ کسی طرح آپ کو کسی حاجی سے لڑائی جھگڑا کرواے وہاں پر منی اور عرفات میں قدم قدم پر صبر کرنا پڑے گا پھر جا کر آپ کا حج حج مبرور ہو گا منی اور عرفات میں لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں پر لڑنا جھگڑنا شروع ہو جاتے ہیں اس سے بچیٔے گا اور اگر کوئی دوسرا حاجی آپ سے زیادتی کر جاۓ تو پھر بھی صبر کریں انشاللہ اس کا بہترین اجر آپ کو ملے گا

روضہ رسول پر جوتے ہاتھ میں نا پکڑے سخت بے ادبی کے زمرے میں آتا ہے آپ جوتے باھر رکھ آہیں مسجد کے اندر ریک ہیں ان میں رکھ دیں یا بہتر ہے مسجد میں موضے استعمال کریں

دوران طواف فون بند کر دیں یہ بھی نماز کی طرح ہے ویڈیو کال بلکل نا کریں خاص کر خواتین کو کیونکہ دوران طواف آپ کے موبائل سے خاتون کو سب لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں جو آپ کے پیچھے چلتے ہیں کھانا اتنا ہی لیں جتنا آپ کھا سکتے ہیں۔ منی میں کیمپ میں کولڈ ڈرنکس اور مالٹے دیتے ہیں۔ منی میں دوکانیں اور ہوٹل بھی موجود ہیں۔

پیدل چلنے کی عادت ڈالیں وہاں پر سخت گرمی اور خشک موسم ہو گا اور رش بھی بہت ہو گا اپنے گھر یامسجد کے اندر ننگے پاؤں چلنے کی عادت ڈالیں طواف کے دوران سبز لائٹ پر ہی طواف ختم کریں- سبز لائٹ سے پہلے ہی باھر چلے جانے سے ہیں اس سے آپ کا طواف پورا نہیں ہو گا 

اپنا قیمتی سامان بڑے بیگ میں نا ڈالیں بلکہ اس کو اپنے اینڈ کیری میں رکھیں اگر خدا نخواستہ آپ کا بیگ گم بھی ہو جائے تو آپ کے لیے کم پریشانی بنے

اپنے بیگ پر اپنے کوائف لازمی لکھیں اور ایک چٹ پر لکھ کر بیرونی جیب میں بھی ڈال لیں

احرم کی چادر نیچے تہبند والی ناف سے اوپر باندھیں کیونکہ مرد کا ستر ناف سے گھٹنے تک ہوتا ہے بہت سے حاجی جن کی چادر ناف سے کافی نیچے اور گھٹنے سے اوپر ہوتی ہے۔ یاد رہے کہ ضرورت پڑنے پر احرام کی چادر کو دھویا بھی جا سکتا ہے اور تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔ احرام کو بوجہ ضرورت یعنی نہانے کیلئے کھولنا اور خواتین کا وضو کرتے وقت سر کے مسح کیلئے سر کا رومال/عبایا کھولنے کی اجازت ہے۔

منی میں خیموں میں اپنی کرنٹ لوکیشن کسی ساتھ والے حاجی کو بھیج دیں اور اگر کوئی خیمہ بھول جاے تو اس لوکیشن پر جا کر آسانی سے مل جائے گا

جو حاجی ساتھ ہو نگے ان کا نمبر لازمی اپنی پاس رکھ لیں اور اگر بچھڑ جاٰئیں تو اس سے کہیں واٹس ایپ پر آپ کواپنی لوکیشن بھیج دیں اور حج کی پاکستانی ایپ PVG hajj اسٹال کر لیں

مسلکی بحث ہرگز نا کریں

طواف زیارت سے واپسی پر زیادہ تر لوگ بھول جاتے ہیں واپسی کا راستہ گوگل ماپ بیسٹ آپشن ہے

قربانی کے ٹوکن غیر مجاز لوگوں سے مت لیں بلکہ وزارت کی ہدایات پر عمل کریں

دوائیاں صرف اتنی لے جائیں جتنی ضرورت ہو باقی سعودی عرب سے مل جائیں گی اور سعودی گورنمنٹ بھی پاکستان کی طرف سے میڈیکل کیمپ سے فری دیتی ہے ان سے لے لیں

مکہ مکرمہ یا مدینہ پاک میں اگر کسی حاجی کو نسک ایپ کی سمجھ نا آئے تو پریشان ہونی کی کوئی ضرورت نہں ساتھی حجاج یا معاونین حج سے مدد طلب کریں

اگر آپ چائے کے شوقین ہیں تو بازار سے چائے خریدنے کے بجائے اسے خود ہی بنانے کا اہتمام کریں۔ ویسے تو چاے دو ریال فی کپ ملتی ہے مگر حج کے ایام میں چائے یا کھانا کا ملنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اس لیے بہتر یہ ہے کہ ایک الیکٹرک کیٹل یہیں سے خرید لیں اور چاہیں تو وہیں جا کر خریدیں۔ ٹی بیگ بھی یہیں سے خریدنا چاہیں تو کوئی حرج نہیں۔ خشک دودھ اور چینی ہرگز کمپنی بند پیکنگ میں لے جائیں۔ یہ دونوں اشیا وہاں باآسانی مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔ الیکٹرک کیٹل میں پانی گرم کریں اور ٹی بیگ ڈال کر چائے جب چاہیں بنا کر پئیں

جانے سے قبل اپنے بیگ کا خوب جائزہ لیں کہ وہ مضبوط ہوں کیونکہ سامان کئی بار اتارا اور رکھا جاتا ہے جس میں ان کے کھلنے اور سامان کے بکھرنے کا احتمال رہتا ہے۔ احتیاط کے پیش نظر بیگ پر چڑھانے کے لیے کپڑے کے غلاف تیار کر لیں جنہیں ڈوری سے اچھی طرح باندھ لیں۔ بیگ، اٹیچی اور غلاف مہر پر اپنا نام، پتا اور فون نمبر نمایاں طور پر لکھیں اور ایک آدھ مارکر اور چند بال پین اپنے ہمراہ ہمیشہ رکھیں تاکہ ایئرپورٹ پراندراجات کے وقت پریشانی نہ ہو

اللہ پاک تمام حجاج کاحج مقبول و مبرور فرمائے۔ آمین
از محمد علي کلوڑ۔ میرپورماتھیلو- گھوٹکی، سندھ، پاکستان

حج کے خواہشمند مقامی اور غیر مقامی عازمین حج رجسٹریشن کیسے کرائیں؟

سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس سال حج کے خواہشمند مقامی اور مقیم غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کے پہلے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے ویب سائٹ جاری کر دی ہے۔ ویب سائٹ پر پہلے مرحلے کے لیے رجسٹریشن کا آغاز اتوار تیرہ جون دوپہر ایک سے ہو گا۔ رجسٹریشن کا عمل 13 ذی القعدہ کو رات دس بجے تک جاری رہے گا۔

https://localhaj.haj.gov.sa

ویب سائٹ پر ابتدائی معلومات اپ لوڈ کرنے کے حوالے سے وزارت نے اس حوالے سے یہ بھی کہا ہے کہ اس سال 18 سے 65 برس کی عمر کے شہری اور مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو حج کے لیے رجسٹریشن کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم عازمین حج کی تعداد 60 ہزار ہو گی۔ بنیادی شرط میں کورونا ویکسینیشن کی ہے۔ علاوہ ازیں وہ افراد جن کی صحت بہتر ہو اور وہ کسی قسم کے وبائی مرض میں مبتلا نہ ہوں۔ دوسری جانب ویب نیوز اخبار 24 کے مطابق نائب وزیر حج کا کہنا ہے کہ حج کے لیے ایسے افراد جنہوں نے اس سے قبل حج ادا نہیں کیا انہیں ترجیج دی جائے گی۔

بشکریہ اردو نیوز

مطافِ کعبہ میں تنہا عبادت کرنے والی دنیا کی خوش قسمت خاتون

حج کے دوران ایسی تصویرمنظرعام پرآئی جس میں مطافِ کعبہ میں تنہا خاتون عبادت میں مصروف عمل ہے جو کسی معجزے سے کم نہیں۔ کورونا وبا کے باعث رواں سال علامتی حج کیا گیا اوراس دوران دلچسپ و منفرد مناظرعکس بند ہوئے جوعام حج میں نا ممکن ہوتے ہیں جہاں ہر جگہ ایک جم غفیر نظر آتا ہے۔ کچھ ایسی تصاویر بھی سامنے آئیں جنہیں دیکھ کر ہر مسلمان کے دل میں چاہ پیدا ہوئی اس کو بھی یہ پرسکون لمحات نصیب ہوں۔ اسی طرح حج کے دوران لی گئی ایک ایسی تصویر وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک خاتون کو دنیا کی خوش قسمت ترین خاتون قرار دیا جارہا ہے۔

تصویرمیں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون خانہ کعبہ کے سامنے اکیلی عبادت میں مصروف ہیں اوراس وقت ان کے سوا مطافِ کعبہ میں کوئی دوسرا شخص دکھائی نہیں دے رہا۔ ایسے منفرد لمحات حضرت آدم علیہ السلام کے روئے زمین پرآنے کے بعد شاذونادر ہی رونما ہوئے ہیں کہ کسی مومن نے تنہا کعبہ کا طواف کیا ہو۔
واضح رہے کہ رواں سال کورونا وبا کے باعث علامتی حج کیا گیا اوراس دوران حجاج کرام میں کورونا کا کوئی مریض سامنے نہیں آیا۔